باغات جن کے درختوں کے نیچے نہریں بہتی ہیں

IQNA

باغات جن کے درختوں کے نیچے نہریں بہتی ہیں

5:31 - February 13, 2024
خبر کا کوڈ: 3515851
ایکنا: اگرچہ جنت کا تصور ممکن نہیں لیکن قرآن کریم میں اس کی بہترین منظر کشی کی گیی ہے کہ یہاں باغات ہیں جہاں چشمے جاری ہیں۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کی بہت سی آیات جنت اور اس کے رہنے والوں کی خصوصیات کو بیان کرنے کے لیے وقف ہیں، جن میں جنت کے منفرد منظر کو ایک خوشگوار باغ کے طور پر بیان کیا گیا ہے جس کی عمارتوں اور درختوں کے نیچے نہریں بہتی ہیں۔ مثلاً سورہ بروج میں فرماتے ہیں: إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ  ذلِكَ الْفَوْزُ الْكَبِيرُ ، یہ بہت بڑا اجر ہے۔ بلاشبہ جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کیے ان کے لیے جنتیں خاص ہیں جو ان درختوں کے نیچے بہتی ہیں، یہی بڑی کامیابی ہے‘‘ (بروج: 11)۔

 

سورہ آل عمران میں ہم یہ بھی پڑھتے ہیں: " لَكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلًا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَمَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ لِلْأَبْرَارِ "۔ خدا ابرار پر بھلائی کرتا ہے۔ لیکن جو لوگ تقویٰ اختیار کرتے ہیں ان کے لیے ایسے باغ ہیں جن میں درختوں کے قدموں سے نہریں بہتی ہیں اور وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے جو خدا کی طرف سے خوش آئند ہے اور جو کچھ خدا کے پاس ہے وہ پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے۔ آل عمران : 198)۔

 

جنت کو دنیا کے سبز باغوں اور درختوں کے مقابلے کے طور پر بیان کیا گیا ہے: " وجنات الفافا؛ اور درختوں سے بھرے باغ" (نبوت: 16)۔ جنت کو جنت کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے تمام باغات میں بہت سے درخت ہیں جن کے سائے آسمان و زمین کو مکمل طور پر ڈھانپ لیتے ہیں۔ یہ سائے اس کے پھلوں کی طرح دائمی ہیں اور دنیا کے کچھ درختوں کی طرح نہیں ہیں جو کسی نہ کسی موسم میں بے ثمر ہوتے ہیں یا ان کے پتے جھڑ جاتے ہیں۔ اس لیے، اس نے کہا: " أُكُلُهَا دَائِمٌ وَ ظِلُّهَ، ان کی خوراک اور سائے دائمی ہیں۔‘‘ (رعد:35)۔

 

دوسری آیات میں متقیوں کی جنت کو بیان کرتے ہوئے ان باغوں میں بہت سے چشموں، نہروں اور نعمتوں کے ہونے کی اطلاع دی ہے: إن المتقین فی جنات و عیون " (ذاریات: 15)، "بے شک  پرہیزگار باغوں اور ندیوں میں ہیں۔ إن المتقین فی جنات و نهر " (قمر: 54) اور " إن المتقین فی جنات و نعیم؛، بلاشبہ پرہیزگار جنتوں اور نعمتوں میں ہیں۔ (طور: 17)۔

ٹیگس: جنت ، باغ درخت ، نعمت
نظرات بینندگان
captcha