قرآن‌سوزی اور اسلام فوبیا سال گذشتہ کے اہم مسئلے

IQNA

قرآن‌سوزی اور اسلام فوبیا سال گذشتہ کے اہم مسئلے

6:27 - March 22, 2024
خبر کا کوڈ: 3516077
ایکنا: سال 2023 میں مختلف واقعات میں اسلام فوبیا اور قرآن سوزی دو اہم ترین مسائل تھے جنہوں نے اسلامی دنیا کو سخت رنجیدہ اور متاثر کیا۔

ایکنا نیوز کے مطابق سال گذشتہ بعض مغربی اور مشرقی ایشیائی ممالک میں اسلام مخالف واقعات دیکھنے میں آئے جن میں سے بعض ان اسلام مخالف اقدامات کے رمضان اور عیدالاضحی کے مقدس مہینے کے ساتھ ہونے کے باعث جذبات کو ابھارا۔

 

اسلامی مقدسات کی اس بے حرمتی میں یورپی ممالک جیسے ڈنمارک، سویڈن اور ہالینڈ میں قرآن مجید کو جلانا اور فرانس، جاپان اور ہندوستان جیسے ممالک میں اسلام فوبک کارروائیاں شامل ہیں۔

 

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے مطابق سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم اور ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے سے نفرت انگیز تقاریر اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہوا ہے۔

 

ڈنمارک میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے پر عرب ممالک کا ردعمل

ڈنمارک میں انتہائی دائیں بازو کے ایک گروپ کے ارکان نے جمعہ گذشتہ دنوں کو قرآن پاک کا ایک نسخہ جلا دیا۔

 

قرآن سوزی در دانمارک

 

اردن، قطر، سعودی عرب، مراکش، کویت، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی وزارت خارجہ نے اس جرم کی مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز عمل اور رمضان کے مہینے میں مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانا خطرناک قرار دیا اور اقدار کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

سویڈن میں قرآن جلانے پر آیت اللہ سیستانی کا ردعمل

عراقی شیعوں کے سربراہ آیت اللہ سیستانی نے بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں سویڈن میں قرآن مجید کی توہین اور توہین کے اس عمل کی مذمت کی گئی ہے۔

 

آیت الله سیستانی

 

عالمی یوم القرآن کے تعین پر سید علی فضل اللہ کی تاکید

بیروت کے مبلغ اور جمعہ کے امام سید علی فضل اللہ نے لبنانی نوجوانوں کی انسانی سمجھ اور ایمان اور کسی بھی جارحانہ اقدام بالخصوص سویڈن میں قرآن مجید کو جلانے کے واقعات کا مقابلہ کرنے کی ان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ایک دن کو عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ قرآن کریم کی حرمت کی حفاظت میں انہوں نے اسے ضروری قرار دیا اور فرمایا: اس طرح قرآن کی انسانی اور اخلاقی تعلیمات اور اصولوں کو عالمی سطح پر مزید نمایاں کیا جا سکتا ہے۔

ڈیئربورن کے مسلمانوں کو، جو کہ امریکی مسلمانوں کی آبادی کے اہم مراکز میں سے ایک ہے، کو غزہ جنگ کے بعد اسلامو فوبیا کی شدید لہر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ 11 ستمبر کے بعد کے ماحول کے تجربے کو استعمال کرتے ہوئے اس رجحان کا سامنا کرنے کے لیے اٹھے ہیں۔

 

سید علی فضل الله

 

انگلینڈ:

انگلینڈ میں اسلامو فوبیا میں 365 فیصد اضافہ

بھارت:

بھارت میں ریاست ہریانہ کے ضلع گروگرام میں مسلمانوں کی ملکیتی دکانوں اور کاروبار کو آگ لگا دی گئی۔ اس کے علاوہ، ان تشدد میں ایک مسجد کو جلا دیا گیا تھا اور 8 اگست کو انتہا پسند ہندو قوم پرست گروہوں کے ہاتھوں ایک امام کو قتل کر دیا گیا تھا، جس سے خطے کے مسلمانوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقلیتوں پر حملوں کے بعد، ہندوتوا واچ نے 26 ستمبر کو رپورٹ کیا کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں، بھارت میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کے 250 سے زیادہ واقعات ہوئے۔

 

 

 اسلامو فوبیا کو فروغ دینے میں انتہا پسند ہندوؤں کے لیے بالی ووڈ کی خدمات

بالی ووڈ فلم انڈسٹری گزشتہ نو سالوں سے مسلمانوں کی مسخ شدہ تصویر پیش کر رہی ہے اور 2014 میں موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتیہ جنتا (بی جے پی) حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد ایسی سازشیں اس قدر بڑھ گئی ہیں کہ اب بالی ووڈ میں انہوں نے مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنے کے لیے انتہائی قوم پرستوں کے پروپیگنڈے کا آلہ قرار دیا۔

ان فلموں کے خلا کی وجہ سے جس قسم کی نفرت پیدا ہوئی ہے وہ ملک میں اسلامو فوبیا میں اضافے کے سوا کچھ نہیں اور اسے ملک دشمن سرگرمی کہا جا سکتا ہے۔ یہ فلمیں سماج کے درمیان خلیج کو بڑھاتی ہیں اور ہندوستانی معاشرے میں نفرت کا ماحول پیدا کرتی ہیں۔ ہندوستانی سنیما کے بدلتے رنگ کا یہ پہلو ہندوستانی شہری دیکھ رہے ہیں، لیکن کوئی بھی ایسے خطرناک رجحان کے خلاف آواز اٹھانے کی جرأت نہیں کرتا۔ یہ عصری ہندوستان کی تلخ حقیقت ہے۔

یوٹیوب پر ایسی میوزک ویڈیوز موجود ہیں جن میں مسلمانوں کے خلاف توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

جاپان:

غزہ جنگ کے بعد جاپان میں اسلامو فوبیا کا عروج

 مارمارا یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ٹرکش اسٹڈیز کے عملے کے رکن کم ناؤکی یاماموتو کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد سے ان کے ملک میں مسلم اور فلسطین مخالف جذبات میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ پر اسرائیلی حکومت کے حملوں کے بعد اس مشرقی ایشیائی ملک میں کئی برسوں سے موجود زینو فوبیا مسلمانوں کے خلاف ہے۔/

 

4205701

نظرات بینندگان
captcha