ایکنا نیوز- خبررساں ادارے ڈیلی صباح کے مطابق جدید ترین سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ 53 فیصد لوگ قرآن سوزی کے مخالف، 37 فیصد حق اور دس فیصد لاتعلق ہیں۔
مذکورہ سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن سوزی کے مخالفین میں لوگوں کو دو فیصد اضافہ ہوا ہے۔
قرآن سوزی کے مخالفین میں اضافہ اس حال میں ہورہا ہے جہاں حکام قرآن سوزی پر پابندی کے حوالے قانون سازی پر بحث کررہے ہیں۔
اس سرورے میں رینڈم 291 سوئیڈش باشندوں کو شامل کیا گیا تھا اور پندرہ سے ستائیس اگست تک سروے انجام دیا گیا۔
حکومت بھی مقدس کتب جلانے پر پابندی کے حوالے سے تیار ہورہی ہے جنمیں قرآن مجید بھی شامل ہے اور اس مہینے کے شروع میں بتایا گیا تھا کہ قرآن کی توہین پر پابندی کا جایزہ لیا جارہا ہے۔
وزیر انصاف سوئیڈن گونار اسٹرومر، نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ اس حؤالے سے جلد قرار داد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔
اپوزیشن لیڈر ھوملیگارڈ جو اپوزیشن لیڈر ہے انہوں نے کہا تھا کہ قرار داد میں مذاہب کے خلاف توہین آمیز اقدامات کو روکنے کی کوشش کی جایے گی۔
انکا کہنا تھا: اس قانون سازی کا مقصد مقدس کتب کو عوامی مقامات پر جلانے سے روکنا ہے، اس قانون سازی کے فیصلے کو اسلامی ممالک نے خوش آئند قرار دیا ہے۔/
4166236