ایکنا نیوز کے مطابق ایرانی صدر حجتالاسلام والمسلمین سیدابراهیم رئیسی نے اقوام متحدہ کے اٹھترویں اجلاس میں ایران کی نمایندگی کی۔
ایرانی صدر نے اجلاس میں قرآن ہاتھوں میں اٹھا کراس کتاب کی توہین کی مذمت کی۔
انکا کہنا تھا کہ کتاب مقدس انسان کو عقلانیت، عدالت اور اخلاق کی طرف دعوت کرتی ہے اور کے تین اہم ستون قرآن، توحید اور عدالت و کرامت ہے جو انسان کی سعادت کی گارنٹی ہے مگر قرآن نے کونسی دعوت دی ہے جس پر مستکبرین کو اس پر غصہ آتا ہے؟
قرآن میں ارشاد ہوتا ہے «اے انسان؛ ستم اور تفرقہ مت ڈالو». اسی رہنمائیاں انسان کو عظمت و کرامت کی دعوت ہے اور یہ کہ سارے انسان برابر اور ایک آدم و حوا کی أولاد ہے اور کسی میں کوئی فرق نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ پہلی بار ہے کہ اس مقدس کتاب کو جلایا جارہا ہے تاک اس آسمانی کتاب کی آؤاز کو کاٹ سکے، کیا نمرود، فرعون اور قارون ایسا کرسکے کیا وہ ابراہیم، موسی اور عیسی پر غالب آگئے؟
قرآن مجید نے عقاید اور ایمان کی توہین سے روکا ہے اور حضرت ابراهیم و موسی و عیسی کے احترام کو محمد(ص) کا احترام جانتا ہے۔
وَمَا أُوتِيَ مُوسَى وَعِيسَى وَالنَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ (قرآن کریم سوره آل عمران- آیه ۸۴)
یہ مفھوم وحدت بخش ہے اور اعلی تعلیمات، الھام الھی ، انسان ساز اور معاشرہ ساز پروگرام انسانوں کے لیے ہے اور کبھی خاموش نہ ہوگا اور یہ توہین و تحریف سے ختم نہ ہوگا۔
شدت پسند اسلام مخالف لابی مختلف انداز میں قرآن مجید کو جلانے کی سازش پر عمل پیرا ہے، اسکولوں میں حجاب پر پابندی لگائی جاتی ہے اور دسیوں ایسے شرمناک اقدامات جو عصر حاضر کے انسان کی توہین ہیں۔/
4169951